نیپال
وفاقی جمہوری جمہوریہ نیپال Federal Democratic Republic of Nepal
| |
---|---|
شعار: | |
ترانہ: | |
دار الحکومت and largest city | کاٹھمنڈو 27°42′N 85°19′E / 27.700°N 85.317°E |
سرکاری زبانیں | نیپالی |
نسلی گروہ (2011) | |
مذہب | 81.3% ہندو مت 9% بدھ مت 4.4% اسلام 3% کرانت 1.4% مسیحیت 0.4% ارواح پرستی 0.5% لادینیت[2][3] |
آبادی کا نام | نیپالی |
حکومت | وفاقی جمہوریہ پارلیمانی نظام جمہوریہ |
• صدر | رام چندرا پاوڈیل |
• نائب صدر | رام سہایا یاداو |
پشپا کمال دہل | |
• اسپیکر | اولساری دھرتی ماگر |
• چیف جسٹس | بشومبھر پرساد شریستھا |
مقننہ | پارلیمان |
اتحاد | |
25 ستمبر 1768[4] | |
• ریاست کا اعلان | 15 جنوری 2007 |
• جمہوریہ کا اعلان | 28 مئی 2008 |
رقبہ | |
• کل | 147,181 کلومیٹر2 (56,827 مربع میل) (95th) |
• پانی (%) | 2.8 |
آبادی | |
• 2017 تخمینہ | 28,825,709 (48th) |
• 2011 مردم شماری | 26,494,504[1] |
• کثافت | 180/کلو میٹر2 (466.2/مربع میل) (62nd) |
جی ڈی پی (پی پی پی) | 2016 تخمینہ |
• کل | $74.020 بلین[5] |
• فی کس | $2,573[5] |
جی ڈی پی (برائے نام) | 2016 تخمینہ |
• کل | $24.067 بلین[5] ((107th)) |
• فی کس | $837[5] |
جینی (2010) | 32.8[6] میڈیم |
ایچ ڈی آئی (2016) | 0.558[7] میڈیم · 144th |
کرنسی | نیپالی روپیہ (NPR) |
منطقۂ وقت | یو ٹی سیمتناسق عالمی وقت+05:45 (نیپال معیاری وقت) |
روشنیروز بچتی وقت لاگو نہیں | |
ڈرائیونگ سائیڈ | بائیں |
کالنگ کوڈ | +977 |
انٹرنیٹ ایل ٹی ڈی | Np. Np. |
نیپال(نیپالی: नेपाल [neˈpal]) سرکاری نام وفاقی جمہوری جمہوریہ نیپال[9] جنوبی ایشیا کا ایک زمین بند ملک ہے۔ اس کا زیادہ تر حصہ سلسلہ کوہ ہمالیہ کے دامن میں واقع ہے مگر سندھ و گنگ کا میدان کا بھی کچھ حصہ نیپال میں آتا ہے۔ اس کی کل آبادی 26.4 ملین ہے اور بلحاظ آبادی یہ دنیا کا 48واں بڑا ملک ہے اور بلحاظ رقبہ یہ دنیا کا 93واں بڑا ملک ہے۔[1][10] اس کی سرحدیں شمال میں چین، جنوب، مشرق اور مغرب میں بھارت ہے۔ بنگلہ دیش یہاں سے محض 27 کلومیٹر کی دوری پر ہے۔ بھوٹان اور نیپال کے بیچ میں بھارت کی ریاست سکم ہے۔ نیپال کا جغرافیہ انتہائی متنوع ہے۔ یہاں زرخیز میدانی زمین،[11] ، جنگلاتی پہاڑ اور دنیا کی آٹھ بلند ترین پہاڑی چوٹیاں بھی نیپال میں ہی ہے بشمول سب سے زیادہ بلند پہاڑی چوٹی جسے دنیا ماونٹ ایورسٹ کے نام سے جانتی ہے۔ نیپال کا دار الحکومت کاٹھمنڈو ہے اور یہی ملک کا بڑا شہر بھی ہے۔ نیپال میں کئی نسل کے لوگ رہتے ہیں جبکہ نیپالی زبان یہاں کی سرکاری زبان ہے۔
"نیپال" کا نام سب سے پہلے برصغیر پاک و ہند کے ویدک دور کے متنوں میں درج کیا گیا ہے، قدیم نیپال میں وہ دور جب ہندو ازم کی بنیاد رکھی گئی تھی، جو ملک کا سب سے بڑا مذہب تھا۔ پہلی صدی قبل مسیح کے وسط میں، بدھ مت کے بانی گوتم بدھ جنوبی نیپال کے لومبینی میں پیدا ہوئے۔ شمالی نیپال کے کچھ حصے تبت کی ثقافت سے جڑے ہوئے تھے۔ مرکزی طور پر واقع وادی کھٹمنڈو ہند آریائیوں کی ثقافت سے جڑی ہوئی ہے اور نیپال منڈالا کے نام سے مشہور نیوار کنفیڈریسی کا مرکز تھا۔ قدیم شاہراہ ریشم کی ہمالیائی شاخ پر وادی کے تاجروں کا غلبہ تھا۔ کاسموپولیٹن خطے نے الگ روایتی فن اور فن تعمیر کو تیار کیا۔ اٹھارھویں صدی تک، گورکھا بادشاہت نے نیپال کو متحدکردیا۔ شاہ خاندان نے نیپال کی بادشاہی قائم کی اور بعد میں اس نے اپنے وزیروں کے رانا خاندان کے تحت برطانوی سلطنت کے ساتھ اتحاد قائم کیا۔ یہ ملک کبھی نوآبادیاتی نہیں تھا لیکن شاہی چین اور برطانوی ہندوستان کے درمیان بفر ریاست کے طور پر کام کرتا تھا۔ پارلیمانی جمہوریت کو سنہ 1951ء میں متعارف کرایا گیا تھا لیکن اسے نیپالی بادشاہوں نے سنہ 1960ء اور 2005ء میں دو بار معطل کر دیا۔ سنہ 1990ء اور 2000ء کی دہائی کے اوائل میں نیپالی خانہ جنگی کے نتیجے میں سنہ 2008ء میں ایک سیکولر جمہوریہ کا قیام عمل میں آیا اور آخری ہندو سلطنت کا اختتام ہوا۔
نیپال کا آئین، سنہ 2015ء میں اپنایا گیا، جو ملک کو ایک سیکولر وفاقی پارلیمانی جمہوریہ کے طور پر سات صوبوں میں تقسیم کرتا ہے۔ نیپال کو سنہ 1955ء میں اقوام متحدہ میں داخل کیا گیا اور سنہ 1950ء میں بھارت اور سنہ 1960ء میں چین کے ساتھ دوستی کے معاہدوں پر دستخط کیے گئے۔ نیپال جنوب ایشیائی علاقائی تعاون کی تنظیم (سارک) کے مستقل سیکرٹریٹ کی میزبانی کرتا ہے، جس کا وہ بانی رکن بھی ہے۔ نیپال ناوابستہ تحریک اور خلیج بنگال انیشی ایٹیو کا رکن بھی ہے۔ نیپالی مسلح افواج جنوبی ایشیا میں پانچویں بڑی افواج ہیں اور اپنی گورکھا کی تاریخ کے لیے قابل ذکر ہیں، خاص طور پر عالمی جنگوں کے دوران اور اقوام متحدہ کی امن فوج کی کارروائیوں میں اہم شراکت دار رہے ہیں۔
لفظ نیپال
[ترمیم]کہا جاتا ہے کہ نیپال کا لفظ نیوار قوم کے معنی رکھتا ہے، جو ان کی زبان نیواری کے لفظ "نیپا" سے نکلا ہےـ نیوار قوم وادی کھٹمنڈو میں پائی جاتی ہے اور نیپا اس قوم کا لقب ہےـ نیپال میں صرف 3 فیصد آبادی نیواری بطور مادری زبان بولتی ہے ـ[12]
نیپال کا شمار غریب ملکوں میں ہوتا ہے اس کا سبب بھارت کی سیاسی مداخلت ہے اس کی یہ مداخلت دو وجوہات کی بنا پر ہے: اول یہ کہ نیپال میں ہندووں کی تعداد بکثرت ہے اور دوسرا سبب اس کو چین سے خطرہ ہے۔
نیپال میں اسلام
[ترمیم]ملک نیپال میں اسلام تقریباً 600 سال پہلے داخل ہو چکا تھا نیپال میں اسلام تین راستے سے داخل ہوا۔
- - جنوبی- شمال ہند سے
- -غربی- کشمیر کے راستے سے
- - شمالی- تبت کی جانب سے
شاید اسی وجہ سے اس ملک میں تین مختلف ثقافث کے مسلمان ملتے ہیں سب نیپالی مسلمان ہوکر بھی الگ الگ زبان کھانے پہننے کا طریقہ سب الگ ہے سب کا مشغلہ الگ پایا جاتا ہے بسا اوقات یہ فرق تلخی کا سبب بنتا ہے۔ نیپال کی تاریخ کا مطالعہ کر کے اسلام کے بارے میں جاننا تو ممکن نہیں پر تخمینہ ضرور کیا جا سکتا ہے 14ویں صدی م میں اسلام نیپال میں داخل ہوا اس میں تو کوی شک نہیں اور اس میں بھی شک نہیں کہ صوفیا کرام کے ہاتھوں پہوںچا اس بات پر دلالت کرتی ہے شاہ غیاث الدین کا مزار شاہی محل کے بالکل سامنے کچھ 100مٹر کے فاصلے پر پایا جانا ہے اور وہیں انھیں کی تاسیس کردہ کشمیری مسجد کا ہونا ہے۔ اسلام اور ہندوستان کا تجارتی رشتہ بہت پرانا ہے اور نیپال اس کا پڑوسی ملک ہونے کے سبب نیپال میں اقلیات مسلمہ ہے 4۔2% بتایا جاتا ہے اس میں سے 90% جنوبی علاقے میں پاے جاتے ہیں اور 5% راجدھانی کٹھمنڈو میں اور باقی پہاڑی علاقے میں رہتے ہیں ان علاقوں میں مسلمانوں کی تعداد بہت کم ہے کو کچھ ہی ضلعوں میں پاءے جاتے ہیں ہیسے گورکھا، کاسکی، تنہو، پالپا اور سیاںجا۔
نیپال میں مسلمان زراعت یا چھوٹی چھوٹی دکانوں سے اپنی روزی روٹی حاصل کرتے ہیں ان کے اقتصادی حالات کمزور ہیں اس کا ایک سبب مسلمانوں پر عالی تعلیم پر اندرونی پابندی اور حکومتی دفاتر میں وظائف نہ ہونا ہے ۔
فہرست متعلقہ مضامین نیپال
[ترمیم]حوالہ جات
[ترمیم]- ^ ا ب پ "National Population and Housing Census 2011 (National Report)" (PDF)۔ Central Bureau of Statistics (Nepal)۔ 18 اپریل 2013 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2012
- ↑ 2011 Nepal Census Report آرکائیو شدہ 18 اپریل 2013 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ Khadga Man Shrestha (2005)۔ "Religious Syncretism and Context of Buddhism in Modern Nepal"۔ Voice of History۔ 20 (1): 51–60
- ↑ "Nepal5"۔ Royalark.net۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 فروری 2014
- ^ ا ب پ ت "Nepal"۔ International Monetary Fund۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 مارچ 2016
- ↑ "Gini Index"۔ World Bank۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2 مارچ 2011
- ↑ "آرکائیو کاپی" (PDF)۔ United Nations Development Programme۔ 2017۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 مارچ 2017
- ↑ "Nepal"۔ Ethnologue۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 اپریل 2016۔
all Regional languages are now considered national language of Nepal
- ↑ "CIA – The World Factbook"۔ Cia.gov۔ 29 دسمبر 2010 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 5 دسمبر 2012
- ↑ "The World Factbook: Rank order population"۔ CIA۔ 09 فروری 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 فروری 2014
- ↑ Shaha (1992)، p. 1.
- ↑ Pach
نیپال نے کسی کی غلامی کی ہے ????
-
Kathmandu
-
Swayambhunath
-
Patan
-
Bhaktapur
-
Himalaya
-
Himalaya
-
Kaski District
-
Mustang
-
Mustang
بیرونی روابط
[ترمیم]نیپال کے بارے میں مزید جاننے کے لیے ویکیپیڈیا کے ساتھی منصوبے: | |
لغت و مخزن ویکی لغت سے | |
انبارِ مشترکہ ذرائع ویکی ذخائر سے | |
آزاد تعلیمی مواد و مصروفیات ویکی جامعہ سے | |
آزاد متن خبریں ویکی اخبار سے | |
مجموعۂ اقتباساتِ متنوع ویکی اقتباسات سے | |
آزاد دارالکتب ویکی ماخذ سے | |
آزاد نصابی و دستی کتب ویکی کتب سے |
- دفتری ویب سائٹ
- "Nepal"۔ کتاب عالمی حقائق۔ سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی
- کرلی (ڈی موز پر مبنی) پر نیپال
- ویکیمیڈیا نقشہ نامہ Nepal
- Nepal سفری راہنما منجانب ویکی سفر
- نحوی مسائل کے ساتھ خانہ معلومات ملک استعمال کرنے والے صفحات
- علامت کیپشن یا ٹائپ پیرامیٹرز کے ساتھ خانہ معلومات ملک یا خانہ معلومات سابقہ ملک استعمال کرنے والے صفحات
- نیپال
- 1768ء میں قائم ہونے والے ممالک اور علاقے
- 1769ء میں قائم ہونے والے ممالک اور علاقے
- اقوام متحدہ کے رکن ممالک
- ایشیا کی سابقہ فرماں روائیاں
- ایشیائی ممالک
- تاریخی ہندو مملکتیں
- جمہوریتیں
- جنوب ایشیائی ممالک
- زمین بند ممالک
- سابقہ مملکتیں
- سارک کے رکن ممالک
- غیر ترقی یافیہ ممالک
- ماؤنٹ ایورسٹ
- وفاقی آئینی جمہوریتیں
- وفاقی ممالک
- ہندومت کی تاریخ
- ایشیا میں 1769ء کی تاسیسات
- تاریخی ہندو سلطنتیں