"ابو مظفر سمعانی" کے نسخوں کے درمیان فرق
+ زمرہ:مرو کی شخصیات (بذریعہ آلہ فوری زمرہ بندی) |
+ زمرہ:مرو کی پیدائشیں (بذریعہ آلہ فوری زمرہ بندی) |
||
سطر 45: | سطر 45: | ||
[[زمرہ:489ھ کی وفیات]] |
[[زمرہ:489ھ کی وفیات]] |
||
[[زمرہ:مرو کی شخصیات]] |
[[زمرہ:مرو کی شخصیات]] |
||
[[زمرہ:مرو کی پیدائشیں]] |
نسخہ بمطابق 03:04، 24 جولائی 2024ء
| ||||
---|---|---|---|---|
(عربی میں: أبو المظفر السمعاني) | ||||
معلومات شخصیت | ||||
پیدائش | سنہ 1035ء مرو |
|||
وفات | سنہ 1096ء (60–61 سال) مرو |
|||
رہائش | مسلم | |||
اولاد | ابو قاسم سمعانی | |||
عملی زندگی | ||||
دور | 426 هـ - 489 هـ | |||
نمایاں شاگرد | ابن مودود موصلی | |||
پیشہ | الٰہیات دان ، فقیہ ، محدث ، مفسر قرآن | |||
پیشہ ورانہ زبان | فارسی ، عربی | |||
شعبۂ عمل | فقہ ، علم حدیث ، اصول فقہ ، اسلامی عقیدہ ، تفسیر قرآن | |||
درستی - ترمیم |
ابو مظفر سمعانی ( 426ھ - 489ھ ) منصور بن محمد بن عبد الجبار بن احمد تمیمی، سمعانی ، مروزی ، حنفی المسلک تھے، پھر شافعی المسلک اختیار کر لیا تھا۔ [2]
حالات زندگی
آپ کی پیدائش 426ء میں ملک خراسان میں ہوئی اور آپ کی پرورش قدیم علماء کے گھرانے میں ہوئی، آپ کے والد، بھائی، بچے اور بچے سب سے زیادہ نامور علماء میں سے تھے۔ اپنے والد سے علم حاصل کیا اور اپنے والد کی وفات کے بعد 461ھ میں بغداد چلے گئے۔ اس سفر کے دوران ان کے اور بغداد کے علماء کے درمیان بحثیں ہوئیں اور ان کی ملاقات المحدث کے مصنف ابو اسحاق الشیرازی اور امام ابو نصر بن الصباغ سے ہوئی اور ان کے درمیان بحث و مباحثہ ہوا۔ اس کے بعد وہ حج کے لیے نکلے اور ان کے ساتھ امام ابو القاسم الزنجانی بھی تھے، پھر انھوں نے شافعی عقیدہ کی طرف جانے کا فیصلہ کیا۔ ابوحنیفہ کے عقیدہ سے ہٹنے کی وجہ سے انہیں اذیت کا سامنا کرنا پڑا، چنانچہ وہ طوس، پھر نیشاپور گئے اور وزیر نظام الملک نے ان کا استقبال کیا اور ان کی قدر و منزلت کو پہچانا جس میں وہ ایک مدت تک وہاں رہے۔ اس کے بعد وہ مرو واپس آئے اور وہاں پر شافعی مکتب میں تعلیم حاصل کی۔ [3][4]
شیوخ
- ابو غنیم احمد بن علی الکراعی۔
- ابوبکر بن عبدالصمد الترابی۔
- عبدالصمد بن الممون
- ابو صالح المؤذن۔
- ابو القاسم الزنجانی۔
- ابو منصور السمانی
تلامذہ
- عمر بن محمد السرخاسی۔
- ابو نصر محمد بن محمد الفشانی۔
- محمد بن ابی بکر السانجی۔
- اسماعیل بن محمد التیمی۔
- ابو نصر الغازی۔
- ابو سعد بن البغدادی
تصانیف
آپ کی درج ذیل کتب قابل ذکر ہیں:
- قواطع الأدلة.
- البرهان في الخلاف.
- الأوسط في الخلاف.
- الاصطلام.
- تفسير القرآن.
- منهاج أهل السنة.
- الانتصار لأصحاب الحديث.
- الرد على القدرية.
- الرسالة القوامية. [5]
وفات
آپ کا انتقال جمعہ تیرہ ربیع الاول سنہ 489 میں مرو میں ہوا اور 63 سال تک زندہ رہے۔
حوالہ جات
- ↑ أحمد أمين (2013م)۔ ظهر الإسلام - الجزء الرابع۔ مؤسسة هنداوي للتعليم والثقافة۔ صفحہ: 772
- ↑ تاج الدين السبكي۔ طبقات الشافعية الكبرى۔ الخامس۔ دار إحياء الكتب العربية۔ صفحہ: 335
- ↑ المكتبة الإسلامية:أبو المظفر السمعاني آرکائیو شدہ 2020-05-12 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ تاج الدين السبكي۔ طبقات الشافعية الكبرى۔ الخامس۔ دار إحياء الكتب العربية۔ صفحہ: 335
- ↑ مجلة المنارة:الإمام أبو المظفر السمعاني ومنهجه في التفسير آرکائیو شدہ 2016-03-04 بذریعہ وے بیک مشین