اوبر
Appearance
سابقہ | اوبر کیب UberCab (2009–2011) |
---|---|
پرائیویٹ | |
صنعت | |
قیام | مارچ 2009 |
بانی | ٹراوس کالانک گارٹ کیمپ |
صدر دفتر | سان فرانسسکو، کیلی فورنیا |
علاقہ خدمت | بین الاقوامی، 633 شہروں میں[1] |
کلیدی افراد |
|
مصنوعات | موبائل ایپلیکیشن، ویب سائٹ |
خدمات |
|
آمدنی | امریکی ڈالر 6.5 ارب (2016)[3] |
امریکی ڈالر -2.8 ارب (2016)[4] | |
ملازمین کی تعداد | 12,000 سے زائد[5] |
ڈویژن | اوبر ایٹس، اوٹو |
ویب سائٹ | www |
اوبر (انگریزی: Uber Technologies Inc) امریکی کمپنی ہے جس کا صدر دفتر سان فرانسسکو، کیلیفورنیا میں واقع ہے۔ یہ کمپنی بین الاقوامی طور پر 633 مختلف شہروں میں کام کرتی ہے۔ یہ کمپنی کرایہ پر کاروں کی فراہمی اور کاروباری اشیاء کی ڈیلیوری کا کاروبار کرتی ہے۔ اوبر کے ڈرائیور اپنی ذاتی کاریں اس کمپنی کے ساتھ مل کر چلا سکتے ہیں۔ [6]
نفع
[ترمیم]2016 میں اوبر کو منافع حاصل نہیں ہوا بلکہ 2.8 ارب امریکی ڈالر کا نقصان ہوا۔ [7]
سال | 2014 | 2015 | پہلی سہ ماہی'16 | دوسری سہ ماہی '16 |
---|---|---|---|---|
خالص ریونیو | امریکی ڈالر 495.3ملین [8] | امریکی ڈالر 1.5ارب | امریکی ڈالر 960ملین[9] | امریکی ڈالر 1.1ارب[9] |
نقصان | -امریکی ڈالر671ملین [10] | اعلان نہیں کیا گیا | -امریکی ڈالر 520ملین[9] | -امریکی ڈالر 750ملین[9] |
بیرونی روابط
[ترمیم]ویکی ذخائر پر اوبر سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ "اوبر جن ممالک میں کام کرتی ہے"۔ www.uber.com۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 جولائی 2017
- ↑ "اوبر کا سی ای او، دارا خسروشاہی"۔ cnbc.com۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 ستمبر 2017
- ↑ کارسن بز (2017-04-14)۔ "2016 میں اوبر نے اربوں کا کاروبار اور اربوں کا ہی نقصان اٹھایا"۔ بزنس انسائیڈر۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 ستمبر 2017
- ↑
- ↑ کارسن بز (2017-06-07)۔ "اوبر نے 20افراد کو برخاست کر دیا۔"۔ بی بی سی۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 ستمبر 2017
- ↑ ایولین رسلی (6 جون 2014)۔ "اوبر ٹرپس"۔ دی وال سٹریٹ جرنل۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 نومبر 2014
- ↑ "اوبر فنانشلز 2016"۔ 05 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اپریل 2017
- ↑ برائن سولومون۔ "اہم خبر، اوبر کی منافع کی بجائے نقصان کا سامنا"۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 ستمبر 2017
- ^ ا ب پ ت ناتھن میک الون (25 اگست 2016)۔ "2016 میں اوبر کے نفع نقصان کا تجزیہ"۔ بزنس انسائیڈر۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 9 فروری 2017
- ↑ میٹ روسوف (22 جنوری 2016)۔ "اوبر کے اخراجات"۔ بزنس انسائیڈر۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 9 فروری 2017