ضلع تینکاسی
تمل ناڈو کا ضلع | |
کورٹلم چشمہ | |
تمل ناڈو میں مقام | |
ملک | بھارت |
ریاست | تامل ناڈو |
Largest City | تینکاسی |
Municipality | تینکاسی |
قائم شدہ | 22 نومبر 2019 |
قائم از | ایڈاپاڈی کے پلنی سوامی |
نشست | تینکاسی |
رقبہ | |
• کل | 2,916.13 کلومیٹر2 (1,125.92 میل مربع) |
آبادی [1] | |
• کل | 1,440,795 |
• کثافت | 490/کلومیٹر2 (1,300/میل مربع) |
Languages | |
• Official | تمل زبان |
منطقۂ وقت | بھارتی معیاری وقت (UTC+5:30) |
گاڑی کی نمبر پلیٹ | TN76 and TN76A and TN79 |
ویب سائٹ | tenkasi |
ضلع تینکاسی بھارت کی ریاست تامل ناڈو کا ضلع ہے، جو ریاست کے 38 اضلاع میں سے ایک ہے، جو 22 نومبر 2019ء کو ترونیل ویلی ضلع سے الگ ہوا۔ تمل ناڈو کی حکومت نے 18 جولائی 2019ء کو اس کے قیام کا اعلان کیا۔ ضلع کا صدر مقام تینکاسی میں ہے۔ ضلع میں 6 تعلقے (تحصیلیں) ہیں۔
نام
[ترمیم]ضلع کا اس کے ہیڈکوارٹر تینکاسی کے نام سے ماخوذ ہے۔
جغرافیہ
[ترمیم]اس ضلع کی سرحدیں جنوب میں ترونلویلی ضلع، شمال میں ورودھونگر ضلع ، مشرق میں توتوکوڈی ضلع اور مغرب میں کیرلا کے کولم اور پتھانم تیٹا ضلع سے ملتی ہیں۔ ضلع کا مغربی حصہ مغربی گھاٹوں کے ساتھ چلتا ہے، جب کہ مشرق میں بنیادی طور پر ہموار میدان ہیں۔
تینکاسی کو 6 تعلقوں (تحصیلوں ) سے تشکیل دیا گیا تھا: تعلقہ سیواگیری ، تعلقہ سنکرانکوول ، تعلقہ ویراکرالمپتھور، تعلقہ النگولم ، تعلقہ تینکاسی اور تعلقہ شینکوٹائی ۔ اس کے بعد دو اور تعلقہ بنائے گئے: تعلقہ کڈیانالور اور تعلقہ تھروینگادم ۔
انتظامیہ
[ترمیم]ایس گوپال سندرا راج آئی اے ایس 16 جون 2021ء سے ضلع کلکٹر ہے۔
ریونیو ڈویژن اور تعلقہ
[ترمیم]تینکاسی ریونیو ڈویژن : شینکوٹائی ، تینکاسی ، کڈیانالور ، سیواگیری
سنکرانکوئل ریونیو ڈویژن : سنکرانکوئل ، ترووینگادم ، ویراکیرالمپتھور ، النگولم
بلدیات
[ترمیم]- تینکاسی
- شینکوٹائی
- کدیانالور
- پلیانکوڈی
- سورندئی
- سنکرانکوول
آبادیات
[ترمیم]2011ء کی مردم شماری کے وقت، تینکاسی ضلع کی آبادی 1,440,795 تھی۔ تینکاسی ضلع میں 697,635 مرد اور 743,160 خواتین ہیں جن کا جنسی تناسب 1065 خواتین فی 1000 مرد ہے۔ درج فہرست ذاتیں اور درج فہرست قبائل بالترتیب آبادی کا 292,900 (20.33%) اور 3,656 (0.25%) ہیں۔ 613,758 (42.60%) آبادی شہری علاقوں میں رہتی تھی۔ [2]
2011ء کی مردم شماری کے وقت، 98.77% تامل اور 0.92% تیلگو زبان بولی جاتی ہے۔ [3] اس ضلع میں سب سے زیادہ ہندو مت کے پیروکار ہیں جو یہاں کی آبادی کا 83.34 فیصد ہے جب کہ دوسرے نمبر پر مسلمان 9.96 فیصد اور عیسائی 6.56 فیصد ہیں۔