غازی الدین خان فیروز جنگ اول
غازی الدین خان فیروز جنگ اول | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1649ء بخارا |
وفات | سنہ 1710ء (60–61 سال) احمد آباد |
مدفن | دہلی |
شہریت | مغلیہ سلطنت |
والد | قلیچ خاں |
پیشہ ورانہ زبان | فارسی |
عسکری خدمات | |
عہدہ | کمانڈر |
درستی - ترمیم |
میر شہاب الدین صدیقی' لقب فرزند ارجمند نواب غازی الدین خان صدیقی بے آفندی بہادر، فیروز جنگ آئی، سپہ سالار (سنہ 1649–1710) خلیچ خان خواجہ عابد خان صدیقی بے آفندی کا بیٹا تھا جو مغل شہنشاہ جہانگیر کا صدر آس صدور تھا۔ جو پہلے عہدہ میں امیر تھا اور ابتدائی لقب غازی الدین بہادر خان اور پھر بعد میں اس کے والد کی وفات کے بعد فیروز جنگ کا لقب ملا۔ 1686 میں وہ گولکنڈہ قلعہ کے محاصرہ میں ایک کمانڈر اور فوج کا سربراہ تھا۔ جب شہنشاہ اورنگ زیب نے ذاتی طور پر گولکنڈہ کی سلطنت کے آخری حکمران سلطان ابو الحسن قطب شاہ کو قیدی بنایا۔ مغل شہنشاہ بہادر شاہ آئی کے دور حکومت میں وہ صوبہ گجرات کے صوبے دار (گورنر) بنائے گئے تھے۔ احمد آباد میں 1710 میں انھوں نے وفات پائی اور انھیں دہلی لایا گیا جہان ان کی تدفین اجمیری دروازہ کے سامنے انھیں کے بنائے کالج کے احاطہ میں ہوئی[1]۔ ان کے بیٹا مشہور قمر الدین خان صدیقی آصف جاہ آئی ،حیدرآباد کا پہلا نظام تھا ۔ مردوں میں ان کے بیٹے سمیت حامد خان، رحیم الدین خان، جیسے لوگ بھی ان کی حکم داری میں شامل تھے۔ ان کی پہلی شادی نواب سعد اللہ خان بہادر (شہنشاہ جہانگیر کے وزیر) کی بیٹی وزیر النساء بیگم سے ہوئی۔ میر قمر الدین خان ایچ-ایچ آصف جاہ اول کا صرف ایک بیٹا اور بیٹی تھی۔ ان کی بیٹی نے عماد الملک نواب خواجہ محمد مبارز خان بہادر (کچھ عرصہ دکن کے صوبیدار رہے) کے بیٹے صاحبزادہ حمیداللہ خان سے شادی کر لی۔ 1690 کی دہائی میں مذہبی فنڈ کی بنیاد پر ایک مدرسہ قائم کیا۔ جو ان کے بعد مدرسہ غازی الدین خان بن گیا۔ جو ایک تاریخی اور با اثر دہلی کالج بنا جس نے آخر کار موجودہ ذاکر حسین کالج (یونیورسٹی آف دہلی) کی راہ ہموار کی ،جو 1986 میں تکمان دروازہ کے باہر نئی عمارت میں منتقل ہوئی۔ مفرسہ غازی الدین کی عمارت کا پرانہ ڈھانچہ ابھی بھی کالج کے ہاسٹل کے طور پر استعمال پوتا ہے اور غازی الدین کا مقبرہ بھی اسی مدرسہ میں ہے۔
حوالہ جات اور ماخذات
[ترمیم]- حوالہ جات
- ↑ An oriental biographical dictionary: founded on materials collected by the late Thomas William Beale; by Thomas William Beale, Henry George Keene, 2nd edition, published by W. H. Allen, 1894, Original from the University of California
- ماخذات
- H.C. Fanshawe (1998)۔ Delhi, past and present۔ Asian Educational Services۔ ISBN 81-206-1318-X۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 مئی 2018