مندرجات کا رخ کریں

ندیم غوری

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

محمد ندیم غوری ٹیسٹ کیپ نمبر 117
فائل:Nadeem ghori pk crt.jpg
ذاتی معلومات
مکمل ناممحمد ندیم غوری
پیدائش (1962-10-12) 12 اکتوبر 1962 (عمر 62 برس)
لاہور, پنجاب، پاکستان
بلے بازیدائیں ہاتھ کا بلے باز
گیند بازیبائیں ہاتھ کا سلو گیند باز
بین الاقوامی کرکٹ
قومی ٹیم
واحد ٹیسٹ (کیپ 117)3 فروری 1990  بمقابلہ  آسٹریلیا
پہلا ایک روزہ (کیپ 75)3 جنوری 1990  بمقابلہ  آسٹریلیا
آخری ایک روزہ25 فروری 1990  بمقابلہ  آسٹریلیا
ملکی کرکٹ
عرصہٹیمیں
1986–1999حبیب بینک
1983–1986پاکستان ریلوے کرکٹ ٹیم
1979–1994لاہور
1977–1979سروس انڈسٹریز کرکٹ ٹیم
امپائرنگ معلومات
ٹیسٹ امپائر5 (2005–2006)
ایک روزہ امپائر43 (2000–2010)
فرسٹ کلاس امپائر119 (1999–2011)
لسٹ اے امپائر117 (2000–present)
کیریئر اعداد و شمار
مقابلہ ٹیسٹ ایک روزہ فرسٹ کلاس لسٹ اے
میچ 1 6 147 127
رنز بنائے 14 1163 121
بیٹنگ اوسط 14.00 11.40 6.72
100s/50s –/– –/– 0/0 0/0
ٹاپ اسکور 7* 38 11*
گیندیں کرائیں 48 342 36,290 6180
وکٹ 5 641 152
بالنگ اوسط 46.00 22.58 25.51
اننگز میں 5 وکٹ 47
میچ میں 10 وکٹ n/a 12
بہترین بولنگ 2/51 8/51 –/–
کیچ/سٹمپ –/– 55/– –/– 21/–
ماخذ: كرک انفو، 27 جون 2012

محمد ندیم غوری (پیدائش: 12 اکتوبر 1962ء لاہور، پنجاب) ایک سابق پاکستانی کرکٹ کھلاڑی تھے جنھوں نے 1990ء میں 1 ٹیسٹ اور 6 ایک روزہ بین الاقومی میچز کھیلے تھے۔

کرکٹ کیریئر

[ترمیم]

ندیم غوری کا واحد ٹیسٹ میچ آسٹریلیا کے خلاف 1990ء میں تھا لیکن وہ اس موقع کا فائدہ نہ اٹھا سکے کیونکہ ان کے پاس اپنے ٹیسٹ کیریئر میں نہ تو رن بنانے اور نہ ہی وکٹ لینے کا کوئی ریکارڈ ہے۔

امپائرنگ کیریئر

[ترمیم]

2005ء میں ندیم غوری نے بنگلہ دیش اور زمبابوے کے درمیان کھیلے گئے ٹیسٹ میں ڈھاکہ کے مقام پر اپنا ڈیبیو کرتے ہوئے اپنے پہلے ٹیسٹ میں امپائر کی ذمہ داری انجام دی۔ ندیم غوری پانچ ٹیسٹ، 43 ون ڈے اور چار ٹی ٹوئنٹی میں امپائرنگ کر چکے ہیں۔2009ء میں جب غوری سری لنکا کی کرکٹ ٹیم کے ساتھ قذافی کرکٹ اسٹیڈیم جا رہے تھے تو جس بس میں وہ سوار تھے دہشت گردوں نے اس پر حملہ کر دیا۔ خوش قسمتی سے ندیم غوری معمولی زخمی ہوئے۔

ایمپائرنگ سے معطلی

[ترمیم]

اپریل 2013ء میں ندیم غوری کو پاکستان کرکٹ بورڈ نے امپائرنگ سے چار سال کے لیے معطل کر دیا تھا، ان پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ انھوں نے امپائرنگ کے موافق فیصلوں کے لیے رقم قبول کرنے پر آمادگی ظاہر کی تھی۔ دسمبر 2014ء میں انھوں نے پی سی بی سے کہا کہ وہ اپنی پابندی پر نظر ثانی کرے۔

مزید دیکھیے

[ترمیم]

حوالہ جات

[ترمیم]