یحیی بن یحیی غسانی
یحیی بن یحیی غسانی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 684ء (عمر 1339–1340 سال) |
عملی زندگی | |
پیشہ | محدث |
درستی - ترمیم |
یحییٰ بن یحییٰ الغسانی ابو عثمان یحییٰ بن یحییٰ بن قیس بن حارثہ بن عمرو بن زید بن عبد مناۃ بن خشخاش بن بکر بن وائل بن عوف بن عمرو بن عامر ہیں۔آپ دمشق کے قاضی ، فقیہ اور حدیث نبوی کے راویوں میں سے ہیں۔حصرت عمر بن عبدالعزیز نے انھیں موصل کا قاضی بھی بنایا تھا۔
روایت حدیث
[ترمیم]سعید بن مسیب، عروہ بن زبیر، قیس بن حارث الکندی، محمود بن اسید انصاری، مکحول شامی، ابو ادریس خولانی، ابوبکر رضی اللہ عنہ کی سند سے یہ حدیث مروی ہے۔ بن محمد بن حزم اور عمرہ بنت عبد الرحمٰن۔ ان کی سند سے روایت ہے: حسین بن جعفر فزاری، خالد بن دہقان، سفیان بن عیینہ، صدقہ بن عبد اللہ سمین، عبد اللہ بن عون، عبد الرحمٰن بن یزید بن جابر، محمد بن اسحاق بن یسار، محمد بن راشد مکحولی اور ان کے بیٹے ہشام بن یحییٰ بن یحییٰ غسانی اور ابوبکر بن عبد اللہ بن ابی مریم غسانی [1]
جراح اور تعدیل
[ترمیم]ابو زرعہ دمشقی اور خلیفہ بن خیاط نے ان کا تذکرہ تیسرے طبقہ میں کیا ہے اور محمد بن سعد نے الکبیر میں ان کا تذکرہ چوتھے طبقہ میں کیا ہے اور ابو حسن بن سمیع نے ان کا تذکرہ چوتھے طبقے میں کیا ہے اور محمد بن سعد نے الصغیر میں ان کا تذکرہ پانچویں طبقہ میں کیا ہے۔ ابن سعد نے کہا: وہ فتویٰ اور احکام کا علم رکھتے تھے اور احادیث بھی روایت کرتے تھے۔ اسحاق بن منصور نے یحییٰ بن معین کی سند پر کہا: ثقہ ہے۔مفضل بن غسان الغلابی کہتے ہیں: "وہ ثقہ تھے اور شامی تھے اور وہ ان فقہا میں سے تھے جنہیں ابن ہشام بن عبد الملک کے والد نے انھیں مدینہ کا گورنر مقرر کیا تھا۔ اور مروان بن حکم نے انھیں پولیس کا انچارج مقرر کیا تھا۔ یعقوب بن سفیان فارسی نے کہا: ثقہ ہے۔ ابو القاسم الطبرانی کہتے ہیں: "وہ ثقہ تھے۔" ابن حبان نے کہا: "یحییٰ بن یحییٰ غسانی فقہا اور اہل شام کے شیوخ میں سے ہیں۔" [2]
وفات
[ترمیم]آپ نے 132ھ میں وفات پائی ۔
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ معلومات الراوي إسلام ويب. وصل لهذا المسار في 22 مايو 2016 آرکائیو شدہ 2020-04-26 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ كتاب: الطبقات الكبرى نداء الإيمان. وصل لهذا المسار في 22 مايو 2016 آرکائیو شدہ 2020-04-26 بذریعہ وے بیک مشین